سو آپ نے اپنے رشتے کی لکیروں سے باہر رنگ بھر دیا۔ او ہو۔ اگرچہ اِس کا مطلب آپ کے تعلق کا اختتام نہیں ہے، یہ فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ بے وفائی کی یہ داستان اپنے ساتھی کو سنائیں یا نہیں – اور یہ کوئی آسان کام نہیں۔

اقرار کریں یا چپ رہیں؟

صورتحال پر منحصر ہے۔ اگر وہ کئی سال پہلے ایک مرتبہ ہونے والا چکر تھا، اور اِس بابت کوئی خدشہ نہیں کہ آپ اسے جاری رکھیں گی، تو خاموشی برقرار رکھنے کے حق میں مضبوط دلیل موجود ہے۔ البتہ، اگر یہ ایک بار بار دہرایا جانے والا نمونہ بن چکا ہے، تو تعلق میں کوئی مسلسل برقرار رہنے والا مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

اسے کیسے کریں

اپنا انکشاف گھر پر کریں، کسی ریستوران یا کسی دیگر عوامی مقام پر نہیں، تاکہ آپ کا ساتھی اپنے جذبات کا کھل کر اظہار کر سکے۔ براہِ راست رہیں لیکن حساس بھی – خواہ آپ اسے لفظوں میں کیسے ہی ڈھالیں، تکلیف تو ہو گی۔ ممکن ہے آپ کا ساتھی آپ سے بہت سی دردناک تفصیلات بتانے کا تقاضا کرے۔ اُسے فیصلہ کرنے دیں کہ وہ کیا سننا چاہتا ہے۔ آپ کو اعتماد دوبارہ استوار کرنے کی ضرورت ہے، جس کی بنیاد دیانت داری پر ہو۔

اگلے مراحل

آپ کی شدید ضرورت یہ ہے کہ دوسرے شخص کے ساتھ تمام رابطہ ختم کر دیں۔ پھر اپنی زندگی کو کھلی کتاب کی طرح سمجھیں۔ ہو سکتا ہے آپ اپنی ای میل اور سوشل میڈیا کے پاس ورڈز بھی اپنے خلوص کے ثبوت کے طور پر پیش کرنا چاہیں۔ اپنے دوری کے وقت کیلئے مکمل طور پر حساب دینا بھی دلاسہ دینے کا طریقہ ہے (“میں سارہ کے ساتھ ڈرنکس پی رہی ہوں گی، پھر گھر آؤں گی”)۔ نیز، آپ یہ تجویز بھی دے سکتی ہیں کہ اکٹھے ایک تھیراپسٹ سے ملاقات کریں۔ اُسے بتائیں کہ آپ کو معلوم ہے کہ غلطی آپ کی ہے، اور آپ آپس کی باتوں (تعلق) کو زیادہ مضبوط بنانا چاہتی ہیں۔