آپ کے ساتھی نے آپ کو ابھی بتایا ہے کہ انہیں اعضائے تناسل کی ہرپیز ہے۔ یہ کوئی بہت ناممکن بات نہیں – بیماریوں کے کنٹرول اور بچاؤ کے سینٹر کے مطابق چھ میں سے ایک افراد کو یہ بیماری لاحق ہے۔
سو آپ کے اُن سے اِس بیماری کو لاحق کرانے کے امکانات کیا ہیں؟ بہت معمولی ہیں – تاوقتیکہ آپ اِس بارے میں ہوشیاری کا مظاہرہ کریں۔
اگرچہ اعضائے تناسل کی ہرپیز کے خلاف کسی قسم کا تحفظ بھی خدشات سے مکمل خالی نہیں، لیکن آپ اِن آسان مراحل کے ذریعے بیماری کے لگ جانے کے امکانات کو ڈرامائی طور پر کم کر سکتی ہیں۔
پہلے تو، اپنے آپ کو اِس بیماری، اور اس بارے میں تعلیم دیں کہ یہ منتقل کیسے ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، بہت سارے لوگوں کو معلوم نہیں کہ ہرپیز دراڑوں پر جلد سے جلد کے لمس کے ذریعے منتقل ہوتی ہے (جو بعض اوقات ایسی جگہوں پر بھی پیدا ہوتی ہیں جنہیں کنڈوم نہیں ڈھانکتا) اور جلد ظاہری طور پر غیر متاثر شدہ نظر آتی ہے، نیز یہ اعضائے تناسل اور منہ کی رطوبتوں کے درمیان رابطے کے ذریعے بھی منتقل ہوتی ہے۔ درحقیقت، ہرپیز کا کسی ایسے متاثرہ ساتھی سے منتقل ہونا زیادہ عام ہے جسے دیکھنے کے قابل زخم نہ نکلے ہوں۔
آپ اپنے یا اپنی ساتھی سے یہ بھی پوچھنا چاہیں گی کہ آیا وہ اپنے ڈاکٹر سے اینٹی وائرل ادویات لینے کے بارے میں بات کرنے پر رضامند ہیں۔ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ یہ علامات ظاہر کرنے – جیسا کہ دردناک زخموں سے نمٹنے – کے امکانات کم کر دیتا ہے اور منتقلی کے خدشے کو آدھا کر دیتا ہے۔
آخر میں یہ بات اہم ہے کہ کنڈومز کو درست انداز میں اور مسلسل استعمال کرنا شروع کریں۔ اگرچہ وہ ہرپیز کے خلاف مکمل تحفظ فراہم نہیں کرتے، لیکن وہ آپ کے خدشے کو واضح طور پر کم کرنے میں مدد دیں گے۔ کنڈوم کے باہر ذرا سا لیوبریکینٹ (چکنائی دار مادہ) استعمال کرنا آپ دونوں کیلئے چیزوں کو آسان مھسوس کرنے میں مدد دے گا۔